سچ خبریں:اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ میانمار میں بغاوت کے بعد سے دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ڈپٹی ہائی کمشنر نادی النشیف نے پیر کو اس تنظیم کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ فروری 2021 میں میانمار میں ہونے والی بغاوت کے بعد سے اس ملک کے ایک لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ 10 لاکھ سے زائد لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور 45 ہزار سے زائد افراد نے پڑوسی ممالک میں پناہ لی، یہ بتاتے ہوئے کہ میانمار کی فوج نے بغاوت کے بعد سے شہریوں کے خلاف تشدد کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، النشیف نے کہا کہ فوج کے حملوں کے نتیجے میں 118 بچوں سمیت 2316 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 15 ہزار 607 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 12 ہزار 464 افراد تاحال جیل میں ہیں۔
واضح رہے کہ یکم فروری 2021 کو حکمران جماعت نیشنل یونین فار ڈیموکریسی پارٹی کے ترجمان نے اس پارٹی کی رہنما اور وزیر خارجہ آنگ سان سوچی کی گرفتاری کے بعد میانمار کی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ملک کا اقتدار کمانڈر من آنگ ہلینگ کو منتقل کر دیا گیا ہے۔