سچ خبریں:روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے G20 اجلاس میں کہا کہ G20 کا ڈھانچہ اقتصادی انتظام میں ایک اہم فریم ورک ہے، خاص طور پر ایسی صورت حال میں جہاں محاذ آرائی کی کوششیں جاری ہیں۔
روسی صدر نے اس حوالے سے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دنیا کی صورتحال اجتماعی اتفاق رائے سے فیصلوں کی متقاضی ہے۔ عالمی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی معیشت جس بڑے تناؤ کا سامنا کر رہی ہے اس کی وجہ کچھ ممالک کی غلط معاشی پالیسیاں ہیں۔
اس ملاقات میں ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ روس آزاد بین الاقوامی تعاون کے حق میں ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو دوبارہ شروع کرنے اور ترقی پذیر معیشتوں کے کردار کو مضبوط کرنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نارڈ سٹریم بم دھماکہ ایک بین الاقوامی دہشت گردی کی کارروائی تھی۔ روس توانائی اور خوراک کی فراہمی کے شعبے میں اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرتا ہے۔ روس پائیدار ترقی، خوراک کی حفاظت اور ماحولیات میں تعاون جاری رکھے گا۔
یوکرین کی چونکا دینے والی صورتحال کے حوالے سے پیوٹن کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوجی کارروائیاں ہمیشہ افسوسناک ہوتی ہیں، ہمیں سوچنا چاہیے کہ انہیں کیسے روکا جائے۔ روس نے کبھی بھی یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کو مسترد نہیں کیا۔ یہ مغرب کے اقدامات تھے جو معیشت میں ہنگامہ آرائی کا باعث بنے۔