سچ خبریں: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اعلان کیا کہ مغربی ممالک کے اقدامات کے نتیجے میں دنیا میں جوہری خطرات کی سطح میں شدید اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مغرب کی تباہ کن پالیسیوں کی وجہ سے جوہری خطرے کی سطح میں شدید اضافہ ہوا ہے جو ایٹمی طاقتوں کے درمیان براہ راست فوجی تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اس ملک نے واضح طور پر امریکہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کو خبردار کیا ہے جو امریکی پالیسی پر عمل کرتے ہیں۔ زاخارووا نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کو بلا وجہ امریکی پالیسی پر عمل کرنے کے بجائے اپنے اشتعال انگیز اور انتہائی خطرناک اقدامات کے تباہ کن نتائج کے بارے میں سوچنا چاہیے اور اس خطرے کو اچھی طرح سمجھنا چاہیے۔
روس کے جوہری نظریے پر نظر ثانی نے ماسکو اور منسک کی پوزیشن کو مضبوط کیا
بدھ کے روز، بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو، جنہوں نے ماسکو کا دورہ کیا، نوٹ کیا کہ ملک نے ماسکو اور منسک کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے اقدام کے طور پر روس کے جوہری نظریے پر نظر ثانی کی ہے۔ ان کے بقول ان دونوں ممالک نے یہ موقف بیلاروس کی سرزمین میں روسی جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بعد اپنایا تھا۔
بیلاروس کے رہنما نے یہ بھی بتایا کہ پروٹوکول کے مطابق اگر جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی ضرورت ہے تو بیلاروس کو روسی فریق سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔ لوکاشینکو نے نوٹ کیا کہ یہاں تک کہ اگر ہم، شمالی کوریا کی طرح، مقامی طور پر ہتھیار تیار کر لیتے، کوئی بھی ملک انہیں آزادانہ طور پر اور اپنے اتحادیوں سے مشورہ کیے بغیر استعمال نہیں کرے گا۔ اور خاص طور پر ہم روس سے مشورہ کیے بغیر ایسا کام نہیں کریں گے۔