سچ خبریں:حال ہی میں فلسطینی مزاحمتی تنظیمیوں حماس اور جہاد اسلامی سے وابستہ مجاہدین نے مغربی کنارے میں الفتح کے عسکری ونگ سے وابستہ مجاہدین کے ساتھ اتحاد کرکے صہیونیوں کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔
مغربی کنارے میں مسلح مزاحمت نے حال ہی میں ایک انوکھی صورتحال دیکھی ہے، اس ہفتے کے آغاز سے اب تک مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت کے فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے نتیجہ میں دو صیہونی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں ستمبر کے مہینے کے دوران اپنی تمام اقسام میں 833 مزاحمتی کارروائیاں دیکھنے میں آئیں،تاہم اس دوران مغربی کنارے میں موجود مزاحمت کی سب سے نمایاں کامیابی جہاد اسلامی اور حماس سے وابستہ مجاہدین کا کتائب شہداء الاقصی بٹالینز کے مجاہدین کے ساتھ انضمام ہے جن میں کتیبہ جنین ، عرین الاسود اور مخیم بلاطه مسلح گروہ شامل ہیں۔
درایں اثنا فلسطینی قانون ساز کونسل کے نمائندوں میں سے ایک حسن خریشہ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ مغربی کنارے کی صورت حال مسلح انتفاضہ کی طرف بڑھ رہی ہے اور مزاحمتی کارروائیوں میں اضافے کے نتیجے میں صیہونی حکومت سخت پریشان اور الجھن ہو گئی ہے، انہیں سمجھ میں ہی نہیں آرہا ہے کہ کیا کیا جائے۔