سچ خبریں:مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کی حالیہ صورتحال اور قابض حکومت اور صیہونی آباد کاروں کی طرف سے، خاص طور پر مسجد اقصیٰ پر حملے اور تجاوزات، مستقبل قریب میں ایک ہمہ گیر تصادم کی نشاندہی کرتے ہیں۔
بیروت سے شائع ہونے والے اخبار الاخبار نے فلسطین کی حالیہ صورتحال کے حوالے سے احمد العبد کی تحریر کردہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے مسلسل جرائم کی وجہ سے عوام کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے مقابلہ میں شہادت طلبانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے نیز مزاحمت کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت کی کوششوں کے باوجود اس طرح کے آپریشن کی شدت قابضین کے وجود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں خاص طور پر جنین اور نابلس کے پناہ گزین کیمپوں میں۔
اس کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کی کوششوں کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی بھی حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش کررہی ہے اور مظلوم فلسطینیوں کو ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کررہی ہے نیز جن مجاہدین کا صیہونی حکومت پیچھا کر رہی ہے، انہیں ضمانت دے رہی ہے کہ اگر وہ مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ نہ لیں تو انہیں قابض فوجی دستوں سے بچا لیا جائے گا جب کہ قابض حکومت نے فلسطینی کیمپوں یہاں تک کہ مغربی کنارے کے شمال میں بھی وسیع فوجی آپریشن کرنے کی دھمکی دی ہے۔
نیز گذشتہ بدھ کے روز جنین شہر پر اسرائیلی قابض فوج کے حملہ جس میں چار فلسطینی شہید ہوئے، کی وجہ سے مغربی کنارے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ان حملوں نے اسرائیل کے جرائم کے خلاف لوگوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے جس کے مقابلے میں شہادت طلبانہ کاروائیوں میں بھی تیزی آرہی ہے۔