سچ خبریں:لیبیا کے معزول رہنما معمر قذافی کے ایک افسر نے دعویٰ کیا کہ وہ زندہ ہیں اور جلد ہی کوئی حیران کن خبرسامنے آئے گی۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کرنل محمد ابو حمراء، جو خود کو لیبیا میں معمر اور سیف الاسلام قذافی کی حامی افواج کا افسر بتاتے ہیں، نے قصری القول پروگرام میں رشیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے معمرقذافی کے زندہ ہونے کے امکان کے جواب میں کہا کہ اس سوال کے جواب میں وقت درکار ہے اور انشاء اللہ حیران کن خبر راستے میں ہے۔
معمر قذافی کی صورتحال کے بارے میں میزبان کے سوال کے جواب میں اور یہ کہ سوشل میڈیا کی خبروں سے لگتا ہے کہ معمر قذافی زخمی ہیں اور ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا ہے، ابو حمراءنے کہاکہ کرنل معمر قذافی کو کئی بار قتل کیا گیا لیکن اللہ نے چاہاتو وہ بچ گئے، وہ لیبیا میں 2011 کی تباہی تک زندہ رہے، تاہم اس کے بعد بھی سیاسی اور عسکری میدانوں میں انھوں نے ملک کی قیادت کی لیکن ملک پر وحشیانہ حملے اور طرابلس کے داخلی راستوں پر جنگ شروع ہونے کے بعد، عوام کی محبت کی خاطرانھوں نے طرابلس چھوڑنے کا فیصلہ کیا تاکہ زیادہ خون نہ بہایا جائے اور دارالحکومت تباہ نہ ہو۔
اس مقصد کے لیے وہ شہر سرت گئے اور درحقیقت اس کا فیصلہ یہ تھا کہ وہ شہر سرت میں عوامی مزاحمت میں شامل ہو جائے جہاں وہ پیدا ہوئے اور وہیں شہید ہو جائیں، حقیقت یہ ہے کہ میدان جنگ میں نیٹو افواج اور لیبیا کی عوامی افواج کے درمیان کوئی توازن نہیں تھا، اس لیے سرت کا محاصرہ مزید سخت ہو گیا اور قذافی نے عوام کو اس محاصرے سے آزاد کرانے کے لیے شہر چھوڑ دیا، وہ گاڑیوں کے ایک قافلے کے ساتھ شہر سے نکل گئےاور نیٹو نے آسمان سے قافلے پر کئی میزائل داغے، جس سے معمر قذافی کے بہت سے ساتھی مارے گئے، لیکن وہ خود تو بچ نکلنے میں کامیاب رہے، باقی کہانی آنے والے دنوں میں بتاؤں گا۔