سچ خبریں:مصری سیاسی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ قاہرہ شامی حکومت کے ساتھ تعلقات بڑھانے میں سنجیدہ ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ یونیورسٹی کے سیاسیات کے پروفیسر مصطفی کامل نے مصری اور شامی حکام کے درمیان حالیہ مشاورت کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مصری حکومت ہمیشہ شام کے ساتھ تعلقات کا ایک مستقل چینل قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
انہوں نے شام کی جنگ کے آغاز کے بعد قاہرہ اور دمشق کے درمیان ایک دہائی سے زیادہ تک تعلقات ختم ہونے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اہم قومی مسائل میں مصر اور شام کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان برسوں کے تعلقات کے خاتمہ کے باوجود دونوں کے رشتوں میں کوئی کمی نہیں آسکی۔
مصطفی کامل نے مزید کہا کہ مصری حکومت ہمیشہ شامی حکومت کے ساتھ مواصلاتی ذرائع کو بحال کرنے میں دلچسپی رکھتی تھی، خاص طور پر اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ شام کا بحران دہشت گرد گروہوں کے خطرے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے، جن سے ماضی میں مصر بھی ملوث رہا ہے۔
انہوں نے حالیہ ہفتوں میں مصر اور شام کے وزرائے خارجہ کے دمشق اور قاہرہ کے باہمی دوروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں کا اصل مقصد تعلقات کی مکمل بحالی اور عرب خطے کی شام کے لیے حمایت سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
مصری سیاسی ماہر نے تاکید کی کہ مصر شام کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور دوسری طرف عرب ممالک بشمول متحدہ عرب امارات اور اردن کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں شام کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں مصر کا ایک اور ہدف سعودی عرب کو عرب لیگ میں شام کی واپسی کی مخالفت نہ کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔