سچ خبریں:شمالی شام کے الحسکہ صوبے میں ترکی نے ایک بار پھر توپ کے گولے داغے ہیں۔
شامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی فوج نے مشرقی شام میں واقع صوبہ الحسکہ کے “تل تمر” کے مضافاتی علاقوں “الکوزلیه”، “الطویله”، “تل طویل آشوریها” اور “الدرداره”علاقوں پر توپوں کے گولے داغے۔
واضح رہے کہ یہ بمباری اس وقت کی گئی جب امریکہ کے دہشتگرد فوجی ان علاقوں سے گشت زنی کے بعد واپس آئے تھے،تاہم ابھی تک ان حملوں کے نتیجہ میں ہونے والے جانی اور مالی نفصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔
یادرہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بہانے شامی حکومت کی اجازت کے بغیر اس ملک کے بعض حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے جہاں وہ دہشتگردوں کو اربوں ڈالر کے ہتھیار بھی فراہم کر چکے ہیں جبکہ اسی قبضہ کو جاری رکھنے کے سلسلہ میں ترکی اور واشنگٹن نے سات اگست کو اتفاق کیا تھا کہ شمالی اور مشرقی شام میں ایک محفوظ علاقہ قائم کریں۔
واضح رہے کہ دونوں فریقوں نےایک مشترکہ آپریشنل کمانڈ ہیڈکوارٹر قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا جبکہ شام کی حکومت اور عوام نے ترکی اور امریکہ کے اقدامات کی ہمیشہ ہی مخالفت کی ہے اور دونوں جارح ممالک کے خلاف متعدد بار عوامی مظاہرے بھی دیکھنے کو ملے ہیں تاہم دونوں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔