سچ خبریں:روزانہ تقریباً پانچ امریکی جنگی جہاز چین کے ساحل کے قریب سے گزرتے ہیں یعنی 2022 میں امریکی جنگی جہاز مہینے میں کم از کم ایک بار آبنائے تائیوان سے گزرے ہیں۔
اسرائیل ڈیفنس نیوز سائٹ نے ایشیاء میں چین اور امریکہ کے درمیان عظیم کھیل کے عنوان سے اپنے ایک کالم میں چین کو روکنے کے مقصد کے ساتھ اس جغرافیائی خطے میں وائٹ ہاؤس کے اتحاد کے سلسلہ میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی نقطہ نظر کو جارحانہ اور بیجنگ کے پرامن نقطہ نظر خلاف بیان کیا۔
سائٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے بحرالکاہل کے خطے کے حوالے سے متضاد حکمت عملی اپنائی ہے، ایک طرف امریکہ دعویٰ کر رہا ہے کہ اس کا مقسد خطے میں آزادی اور کشادگی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کرخطہ کے نظام پر حملہ کرنے کے لیے الٹی گنتی شروع کر کھی ہے۔
ایشیا اور بحرالکاہل میں امریکہ کے معاہدوں اور اتحادوں کو دیکھتے ہوئے، چین کی روک تھام کی حکمت عملی طے کی جاتی ہےجس کی ایک مثالAUKUS نامی اتحاد ہے جو 15 ستمبر 2021 کو آسٹریلیا، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے درمیان سہ فریقی سکورٹی معاہدے کے تحت تشکیل دیا گیا تھا، اس کا مقصد چین پر قابو پانا ہے، Aquas جوہری آبدوزوں کی تعمیر اور ہائپرسونک ہتھیاروں کی تیاری میں آسٹریلیا کی حمایت کرتا ہے جس سے علاقائی ہتھیاروں کی دوڑ اور عالمی جنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔