سچ خبریں:شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے ٹویٹ کیا کہ ہم اس غیر متوقع فیصلے سے اس طرح حیران ہوئے جس کے بارے میں ہم نے سوچا بھی نہیں تھا۔
الخلیلی نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ حکومت کے ساتھ کسی بھی تعلق کے خلاف ملک کا موقف برقرار اور مستحکم رہے گا اور ہمیں اس پر فخر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ اس قدم کے بعد دوسرے اقدامات کیے جائیں گے۔
شیخ الخلیلی نے مزید کہا کہ عمانی حکام اپنے موقف پر نظر ثانی کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی حیثیت ہے جس پر عمان کے لوگ یقین رکھتے ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں عمان کے مفتی اعظم نے زور دیا کہ مقبوضہ علاقوں اور غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات فلسطینی عوام کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ ایک دل اور یک آواز ہو کر اس جارحیت کا مقابلہ کریں۔
یہ بیانات صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جمعرات کے روز ایک بیان میں صیہونی کمپنیوں کے طیاروں کو اس کے آسمانوں سے گزرنے کی اجازت دینے پر عمان کا شکریہ ادا کرنے کے بعد دیا گیا اور اس اقدام کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بہت کوششوں اور دعوتوں کے بعد آج عمان نے اسرائیلی طیاروں کو اپنے آسمانوں سے گزرنے کی اجازت جاری کی اور سعودی عرب نے بھی اس معاہدے سے اتفاق کیا۔
صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق مسقط کی جانب سے یہ اقدام ایشیائی مقامات کے سفر کے وقت میں دو گھنٹے کی کمی اور ان مقامات کے ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی کا باعث بنے گا۔
جمعرات کو عمان ایوی ایشن آرگنائزیشن نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ ملک کی فضائی حدود عمان کی مطلوبہ شرائط پر پورا اترنے والی تمام کمپنیوں کے لیے کھول دی جائیں گی۔