سچ خبریں:اسلامی جہاد تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن احمد المدلل نے مسجد الاقصی پر اٹمر بن گوئیر کے حملے کے جواب میں فلسطین کی صورت حال کی اشتعال انگیزی سے خبردار کیا۔
صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے انتہائی وزیر اٹمر بن گوئیر بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ میں وزیر کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد دوسری مرتبہ متعدد صیہونی آباد کاروں کے ساتھ مسجد اقصیٰ کے صحن میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے۔
فلسطین الیوم نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق المدلل نے اس حوالے سے کہا کہ قابض حکومت کی کابینہ القدس اور مسجد اقصیٰ میں جو کچھ کر رہی ہے وہ اشتعال انگیز اور خطرناک اقدام ہے۔
انہوں نے امت کے آزاد لوگوں پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کی حمایت اور اس کے دفاع کے لیے اقدام کریں اور اس بات پر زور دیا کہ سینکڑوں فوجیوں کی حفاظت میں مسجد اقصیٰ میں بن گوئیر کے غیر قانونی داخلے پر قابضین کی کابینہ کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ مسجد اقصیٰ کے نچلے حصے میں حکومت کرنے اور قدس کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انتہا پسند حکومت القدس اور مسجد اقصیٰ پر حکمرانی کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے یہ اقدامات فلسطینیوں، عربوں اور مسلمانوں کی نظروں میں مسجد الاقصیٰ کے مقام کو تبدیل نہیں کرتے بلکہ تنازعات کو بڑھاتے ہیں اور فلسطینی سرزمین اور یہاں تک کہ دوسرے محاذوں پر تنازعات کی آگ کو بھڑکاتے ہیں۔
المدلل نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ صیہونی حکومت کبھی بھی ایسی جنگ میں حصہ نہیں لے سکے گی جس کا امکان علاقائی مذہبی لڑائی ہو لیکن صیہونیوں کے یہ اشتعال انگیز اقدامات اس جنگ کے وقوع میں تیزی لائیں گے۔