سچ خبریں:صہیونی جو ہر روز مزاحمت کو روکنے سے زیادہ خوفزدہ ہوتے جا رہے ہیں ، اب مزاحمت کی خودکش ڈرون استعمال کرنے کی صلاحیت کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد مزید تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں اس طرح سے کہ وہ مزاحمتی تحریک کی صلاحیتوں کی وضاحت کرتے ہوئے اس تحریک کے لیے میڈیا کا کام کررہے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک نےسیف القدس کی لڑائی میں صیہونی حکومت کو شکست دے کر عجیب مخمصے میں ڈال دیا ہے،تاہم صہیونی گذشتہ مہینوں سے اس تشویش سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونیوں کی تشویش کا ایک حصہ مزاحمت کی صلاحیتوں اور ہتھیاروں سے متعلق ہے جو یہ تحریک صہیونی حکومت کے خلاف استعمال کر سکتی ہے ،تاہم زیادہ اہم بات یہ ہے کہ مزاحمت اپنی صلاحیتوں کو متعارف کرانے کے لیے منہ نہیں کھولتی بلکہ یہ صیہونی دشمن ہےجو سیف القدس کے بعد سےمزاحمت کی صلاحیتوں اور ہتھیاروں سے پردہ اٹھاتا ہے۔
واضح رہے کہ صہیونیوں کی طرف سے متعارف کرائی گئی تازہ ترین صلاحیت فلسطینی آسمان میں مزاحمت کی نئی صلاحیت ہے، فلسطینی مزاحمت نے 51 روزہ جنگ کے بعد سے 2014 سے ڈرون کے استعمال کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔ اس جنگ کے بعد سے ، مزاحمت نے مختلف حالات کے مطابق ڈرون کے استعمال سے اپنے کچھ اہداف حاصل کیے ہیں۔
یادرہے کہ مزاحمت کی طرف سے استعمال ہونے والے زیادہ تر ڈرون جاسوسی اور فوٹو گرافی کے لیے تھے،تاہم حالیہ ہفتوں میں صہیونی میڈیا نے مزاحمتی ڈرونز کی نئی شکل کے استعمال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
مزاحمتی ڈرون کی اس نئی صلاحیت کو جنگ کے بعد مزاحمت اور صہیونی حکومت کے مسئلے میں اس تحریک کی پہل قرار دیا ہے،مزاحمتی تحریک کے ڈرونز کے ذریعے خودکش حملے کرنے کی یہ نئی صلاحیت صہیونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن چکی ہے۔
صہیونی چینل 12 نے اسرائیلی ایئر ڈیفنس آرگنائزیشن کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فضائی دفاعی نظام کی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں صیہونی حکومت اور شمالی فلسطین میں حزب اللہ یا غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے درمیان تصادم میں خودکش حملہ آور بھیجے جائیں گےکہ مقبوضہ فلسطین کے سب علاقے ان کے نشانے پر ہوں گے۔