سچ خبریں:لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں تاکید کی کہ آج دشمنوں کے دباؤ کے باوجود لبنان اور فلسطین میں مزاحمتی تحریک بہترین اور مضبوط ترین حالت میں ہے جبکہ صیہونی حکومت حالیہ برسوں میں بدترین اور کمزور ترین حالت میں ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے ساتھ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی ملاقات میں مقبوضہ فلسطین سمیت علاقائی اور بین الاقوامی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،اس ملاقات میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے تہران اور ریاض کے درمیان ہونے والے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے خطے پر اس کے مثبت اثرات کی نشاندہی کی۔
سید حسن نصر اللہ نے صیہونی حکومت میں بڑھتی ہوئی داخلی تقسیم اور تفرقہ کو قابض حکومت کی کمزوری کی نشانیوں میں سے قرار دیا جبکہ انہوں نے فلسطین کی حالیہ صورتحال، جہادی گروہوں اور فلسطینی قوم کی بہادرانہ مزاحمت نیز قدس شریف میں اسلامی مقدس مقامات کی حمایت میں عالمی اتحاد و یکجہتی کو ایک اہم معاملہ قرار دیا۔
سید حسن نصر اللہ نے خطے میں استحکام اور سلامتی کے قیام میں مدد کرنے کے سلسلے میں آیت اللہ خامنہ ای ،ایرانی حکومت اور اس ملک کےعوام کے مؤقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج دشمنوں کے دباؤ کے باوجود لبنان اور فلسطین میں مزاحمتی تحریک سب سے مضبوط حالت اور بہترین انداز میں سرگرم ہے جبکہ صیہونی حکومت بدترین اور کمزور ترین حالت میں ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ خطہ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ایک روشن اور فتح مند مستقبل آنے والا ہے ہے،اس ملاقات میں بعض اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات میں امیر عبداللہیان نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کو یوکرین، افغانستان، یورپ، سوڈان، فلسطین کی صورتحال اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعاون کے حوالے سے اپنے ملک کے تازہ ترین موقف کے بارے میں آگاہ کیا۔