سچ خبریں: مراکش میں اسرائیلی سفیر ڈیوڈ گوفرین نے اعلان کیا ہے کہ رباط اور تل آویو نے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا جاری کرنے سے استثنیٰ دینے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق، گوفرین نے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھامجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اسرائیل اور مراکش کی حکومت نے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا جاری کرنے سے استثنیٰ دینے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ معاہدہ جو گزشتہ ماہ کے آخر میں نافذ ہوا تھا۔
یہ دسمبر 2020 میں تھا جب صیہونی حکومت کے ساتھ مراکش کے سفارتی تعلقات سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے عرب معمول پر لانے کے عمل کے حصے کے طور پر دوبارہ شروع ہوئے۔
تل ابیب اور رباط کے درمیان تعاون کے پہلے معاہدوں پر دستخط کی بات کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے حکام نے بارہا اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کئی دوسرے عرب اور افریقی ممالک ابراہیمی امن معاہدے کے فریم ورک کے اندر تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
بہت سے مراکشی اور اشرافیہ رباط کے اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے معاہدے میں شامل ہونے اور حکومت کے ساتھ اپنی حکومت کے تعلقات کو معمول پر لانے کے امکان کی مخالفت کرتے رہتے ہیں۔