سچ خبریں: متحدہ عرب امارات نے آئندہ جنوری سے قانون میں تبدیلی اور نئے قوانین کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔
اسرا ایران کے مطابق یہ نئے قوانین متحدہ عرب امارات کی تاریخ میں سب سے زیادہ وسیع قوانین میں تبدیلیاں ہیں اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ غیر ملکی شہریوں خصوصاً سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو متحدہ عرب امارات میں رہنے اور کام کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی اس وقت آبادی تقریباً 9 ملین ہے جس میں سے صرف 10 لاکھ یو اے ای کے شہری ہیں اور باقی (تقریباً 8 ملین) غیر ملکی شہری ہیں۔ یہ دنیا میں غیر ملکیوں کے لیے رہائش کی بلند ترین شرحوں میں سے ایک ہے۔
یو اے ای کی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ حکومت اس سال 40 قانونی اصولوں کو تبدیل کر رہی ہے۔
یہ نئے قوانین کارپوریٹ، آن لائن سیکورٹی، کامرس، کاپی رائٹ، شہریت، منشیات اور سماجی مسائل کے شعبوں میں تبدیل ہوتے ہیں۔
سعودی عرب، خلیج فارس کے جنوب میں متحدہ عرب امارات کا قدامت پسند ہمسایہ ملک، وسیع پیمانے پر اصلاحات کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ہنرمندوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات خطے میں اپنے مسابقتی برتری کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے قانونی نظام کو بھی تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں بڑی تبدیلیوں میں شادی سے پہلے جنسی تعلقات اور شراب نوشی کو جرم سے پاک کرنا شامل ہے۔ یہ غیرت کے نام پر قتل کے لیے تخفیف کے مقدمات کو بھی منسوخ کر دے گا۔
اس سے قبل غیرت کے نام پر قتل کے مرتکب افراد کی سزا میں تین سے پندرہ سال تک کی کمی کر کے مجرم کی سزا کو کم کیا جا سکتا تھا۔