سچ خبریں: اسرائیلی میڈیا نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ حکومت کی فوجی مشقوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے انعقاد کے معاملے کو خفیہ رکھنے کو ترجیح دی ہے۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے بارے میں امریکی بیان نے اسرائیل اور عام طور پر اسرائیلی فوج کو بہت حیران کیا کیونکہ اس وقت اسرائیل نے کم از کم اس مرحلے پر، عوامی سطح پر مشق نہ کرنے کو ترجیح دی۔
اسرائیل میں کہا گیا کہ اس مشق کی قیادت امریکہ کے پاس ہے اور وہ مکمل طور پر آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں اور یہ بھی کہا گیا کہ یہ مشق سمندر کے قلب میں ہو رہی ہے خفیہ اسرائیلی نیٹ ورک کے نمائندے نے وضاحت کی کہ اسے نظروں سے اوجھل رکھا جا سکتا ہے ۔
رپورٹر نے دعوی کیا کہ یہ مشق عام طور پر سمندر میں ایرانی فوجی موجودگی کے خلاف منعقد کی جاتی ہے اسرائیل اور عالمی اتحاد کے تمام ممالک جانتے ہیں کہ ایران کا مقابلہ سمندر میں ہی کرنا ہے ہم دیکھتے ہیں کہ ایرانی سمندر میں بہت متحرک ہیں خاص طور پر بحیرہ عمان میں ہونے والے واقعات اور جو مشقیں ہوئیں ان کے بعد۔
صیہونی حکومت کے اس چینل کے نامہ نگار نے مزید کہا کہ یہ مشق اسرائیل متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ تعلقات کے معمول پر آنے کے ایک سال بعد منعقد کی جائے گی۔ اسرائیل خلیج فارس کے ممالک بالخصوص متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ مزید مشقوں کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے وہ دوسرے ممالک جیسے کہ مصر اور اردن کو اگلی مشقوں میں لانے کے لیے کوشاں ہیں۔