سچ خبریں: طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت کے قائم مقام سربراہ خیر اللہ خیرخواہ نے کہا کہ افغانستان میں امریکی جمہوریت سے کوئی بھی مطمئن نہیں ہے تاہم اس نے زور دیا کہ ضرورت پڑنے پر لویا جرگہ منعقد کیا جا سکتا ہے۔
جب افغانستان میں دو بار انتخابات ہوئے اور امریکی زبردستی افغانستان میں جمہوریت لائے تو کیا کوئی مطمئن تھا؟ خیرخواہ نے کہا کہ ایک دن دو صدور نے حلف اٹھایا، یہ الیکشن تھا۔
ہمیں دیکھنا ہے کہ ملک کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے ہم حکومت کیسے بنا سکتے ہیں طالبان کے قائم مقام سربراہ برائے اطلاعات و ثقافت نے سپوتنک کو بتایا۔ اس وقت حکومت بنی ہے اور وہ ایسے لوگوں کو لے کر آئے ہیں جو الیکشن کے بغیر کام کر سکتے ہیں، اس وقت مجھے نہیں لگتا کہ افغانستان میں کوئی بھی انتخابات سے خوش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے موجودہ مسائل انتخابات کے ذریعے حل نہیں ہو سکتے اور اگر ضرورت پڑی تو لویا جرگہ بھی بلایا جا سکتا ہے۔
حال ہی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ امریکہ نے 20 سال تک افغانستان پر اپنے معیار مسلط کرنے کی کوشش کی لیکن نتیجہ صرف شکست اور تباہی کی صورت میں نکلا۔