سچ خبریں: حکومت کے حالیہ سکینڈلز کے سائے میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں برطانوی کنزرویٹو پارٹی کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعہ کی صبح شائع ہونے والے برطانوی انتخابات کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیراعظم بورس جانسن کی جماعت نے لندن میں اپنی بنیاد لیبر پارٹی کو دے دی ہے اور کئی دیگر حلقوں میں اسے شکست ہوئی ہے۔
برطانویوں نے جانسن کی پارٹی کو کلیدی ویسٹ منسٹر علاقے کی لوکل کونسل سے نکال دیا تاکہ لیبر پارٹی علاقے کا کنٹرول سنبھال سکے۔ لندن کے زیادہ تر کنزرویٹو کے زیر قبضہ علاقے کئی دہائیوں سے پارٹی کے کنٹرول میں ہیں۔
برطانیہ میں جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں 7000 لوکل کونسل کی نشستوں کے حاملین کا تعین کیا جائے گا اور بالآخر 170 مقامی حکومتی اہلکاروں کی تقرری ہوگی جو شہریوں کے روزمرہ کے امور اور خدمات کے ذمہ دار ہوں گے۔
برطانوی لیبر لیڈر کیر سٹارمر نے آج صبح لندن میں حامیوں کو بتایا کہ نتائج بالکل حیرت انگیز ہیں مجھ پر یقین کریں، یہ 2019 کے عام انتخابات کے بعد ہمارے لیے ایک اہم موڑ ہے۔
اگرچہ ملک کے جنوب میں حکمران جماعت کو سخت شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن وہ انگلینڈ کے مرکز اور شمال میں اپنا تسلط برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے جہاں لوگوں کی اکثریت نے 2016 میں یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔
انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ سمیت برطانیہ کے مختلف حصوں میں مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوئے ہیں کیونکہ لندن حکومت اپنے حالیہ سکینڈلز کے نتائج سے دوچار ہے۔