سچ خبریں:حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے امکان نے ان دنوں صیہونی حکومت کے حکام اور میڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور وہ اس معاملے پر تبصرے کر رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے کمانڈو بریگیڈز کے سابق کمانڈر کرنل مینی لبرٹی نے مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ میں جنگ کے امکان کے بارے میں کہا ہے کہ اگر شمال میں جنگ شروع ہوتی ہے تو لبنان کے ساتھ کام کرنا مشکل ہو جائے گا۔ حزب اللہ ایک سخت دشمن ہے اور ہزاروں میزائلوں سے لیس ہے۔ ایسی جنگ میں لبنانی سرزمین کی گہرائی میں داخل ہونا آخری ممکنہ آپشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ایک سخت دشمن ہے، خاص طور پر اس لیے کہ وہ ٹینک شکن سمیت ہزاروں میزائلوں سے لیس ہے۔ اسرائیل کو لبنان میں اگلی جنگ کسی اور طریقے سے ختم کرنی چاہیے اگر ہم نے ایسا نہیں کیا تو یہ ہمارے لیے بہت مشکل اور آتش گیر ہو گا۔
لبرٹی نے لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ کو ایک بڑا چیلنج قرار دیا اور سیاسی اور فوجی فیصلہ سازوں سے کہا کہ وہ صیہونی حکومت کی فوج کے کمانڈو بریگیڈ کے آپریشن کے سلسلے میں بہت احتیاط اور ہوشیاری کے ساتھ ایسے فیصلے کریں۔
صیہونی حکومت کے کمانڈو بریگیڈ کے کمانڈر نے اس بات پر زور دیا کہ کمانڈوز کا لبنانی سرزمین میں داخل ہونا ایک ایسا قدم ہے جو صرف اس وقت اٹھایا جاتا ہے جب کوئی دوسرا راستہ نہ ہو یا اس کا مقصد ایسی صورت حال کو روکنا جس میں کوئی دوسرا راستہ نہ ہوایک پاگل فیصلہ ہے۔