سچ خبریں:لبنانی اخبار نے نئی دستاویزات کا انکشاف کیا ہے جو اس ملک کے مرکزی بینک کے سربراہ ریاض سلامہ پر لبنان اور یورپ میں مالیاتی جرائم جیسے غبن اور منی لانڈرنگ نیز ڈپازٹرز کی جائیدادوں کو لوٹنے کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کی سچائی کو ثابت کرتی ہیں۔
لبنانی روز نامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے مرکزی بینک کے سربراہ ریاض سلامہ کو آئندہ چند دنوں میں یورپی ممالک میں سزا سنائے جانے کا قوی امکان ہے،درایں اثنا مذکورہ اخبار نے پہلی بار ایسی دستاویزات حاصل کی ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریاض سلامہ نے لبنان کے مرکزی بینک میں جمع کرنے والوں کی رقم غبن کی اور ان سے ماہانہ 30 ہزار یورو اپنی معشوقہ اور اس کی بیٹی کو دیتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ دستاویزات ریاض سلامہ کے خلاف غبن اور منی لانڈرنگ کے الزامات کو بھی ثابت کرتی ہیں، جن کی لبنانی عدلیہ اور یورپی عدالتی ادارے تحقیقات کر رہے ہیں، ان دستاویزات کے مطابق ریاض سلامہ لبنان کے بینکنگ امور کے انتظام میں دانستہ طور پر غفلت برتتے رہے ہیں اور انہیں غیر ملکیوں نیز بعض اندرونی جماعتوں کی طرف سے فراہم کی جانے والی حمایت پر اعتماد تھا۔
ان دستاویزات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ریاض سلامہ اور ان کے رشتہ داروں کے تمام دعوے کہ لبنان اور یورپ میں ان کے خلاف الزامات ایک مخالف میڈیا مہم ہے جو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ، اس کے علاوہ ان دستاویزات کے ذریعہ لبنان کے مرکزی بینک کے سربراہ کے مکروہ رویے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس بنا پر ریاض سلام نے لبنانی ڈپازٹرز کی جائیدادوں میں غبن کیا اور انہیں پیرس میں لبنان کے مرکزی بینک کا دفتر قائم کرنے کے بہانے فرانس منتقل کیا نیز انہوں نے یہ جرائم اپنی یوکرینی عاشق اینا کوزاکووا کے تعاون سے کیے۔