سچ خبریں:امریکہ کے دوسرے بڑے شہر لاس اینجلس میں لگی خوفناک آگ کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے۔
ای ایف پی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پھیلی تباہ کن آگ کی وجہ سے ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ کئی علاقے رکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ آگ گزشتہ چھ دنوں سے بے قابو ہے اور اس نے شہر کے وسیع حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم لاس اینجلس کے جہنم میں تنہا رہ گئے!امریکی صارفین کی مایوسی
حکام نے خبردار کیا ہے کہ تیز ہواؤں کے باعث آگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جو حالات کو مزید خراب کر دے گی۔ اگرچہ فائر فائٹرز کی وسیع کوششوں نے پالیسائیڈز سے برینٹ ووڈ اور سن فرنینڈو کی گھنی آبادی والی وادی تک آگ کے پھیلاؤ کو روکا ہے، لیکن آگ کی غیر متوقع شدت اور خراب حالات کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال مزید بگڑ رہی ہے۔
امریکی محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق، 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کی وجہ سے کل سے انتہائی خطرناک حالات کا اعلان کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عوام لاس اینجلس کی آگ کا موازنہ غزہ کی تباہی سے کیوں کررہی ہے ؟
یہ صورتحال نہ صرف مقامی افراد کے لیے بلکہ فائر فائٹرز کے لیے بھی سخت چیلنجز پیش کر رہی ہے، جو ان غیر متوقع حالات میں آگ پر قابو پانے کے لیے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔