سچ خبریں:عبرانی کان نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ قطریوں نے عوامی طور پر نیتن یاہو پر قیدیوں کے تبادلے کے لیے اس ملک کی ثالثی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔
قطریوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی قیدیوں کی زندگیاں بچانے کے بجائے کچھ کم اہم سیاسی معاملات کو ترجیح دی۔
اس حوالے سے قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ہم قطر کی ثالثی کے حوالے سے نیتن یاہو سے منسوب بیانات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ماجد الانصاری نے کہا کہ قطر کی ثالثی کے بارے میں نیتن یاہو کے بیانات اگر درست ہیں تو وہ اس ملک کی ثالثی میں رکاوٹ اور کمزوری کا باعث بنیں گے اور ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اپنے سیاسی مستقبل کو اسرائیلی قیدیوں سمیت معصوم لوگوں کی جانیں بچانے پر ترجیح دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ نیتن یاہو واشنگٹن کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات پر توجہ دینے کے بجائے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے راستے میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
اسی دوران صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ قطر نے صیہونی حکومت کو مطلع کیا ہے کہ حماس قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کو معطل کر دے گی۔