سچ خبریں:اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ مغربی ممالک نے 2011 میں لیبیا میں حکومت کی تبدیلی کے آپریشن میں معمر قذافی کو گرانے میں مدد کر کے بہت بڑی غلطی کی ۔
اٹلی کے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم تاجانی نے بدھ کے روز اٹلی کے علاقے تسکنی میں ایک تقریب کے موقع پر قذافی کی معزولی اور قتل کے بعد سے لیبیا کے مسائل کو بیان کیا اور کہا کہ وہ یقیناً بعد میں آنے والوں سے بہتر تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت سنگین غلطی تھی کہ ہم نے قذافی کو مارنے دیا۔ ہوسکتا ہے کہ وہ جمہوریت کے چیمپئن نہ رہے ہوں لیکن ان کے کیرئیر کے اختتام تک لیبیا اور افریقہ میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہو گیا۔ اٹلی عہدیدار نے یاد دلایا کہ روم کا قذافی کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا جس نے ہجرت کے بہاؤ کو روکا تھا اور ان کے بقول اس وقت صورتحال بہت زیادہ مستحکم تھی۔
راشا ٹوڈے کے مطابق، قذافی کو باغیوں نے نیٹو کی بمباری کے وسط میں بے دردی سے ہلاک کر دیا تھا، جو 2011 میں لیبیا کی خانہ جنگی کے دوران نو فلائی زون کے قیام کے بہانے کی گئی تھی۔ اگرچہ واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے اس مشن کو شہریوں پر حکومتی حملوں کو ختم کرنے کے لیے ایک انسانی کوشش قرار دیا ہے، تاہم ہاؤس آف کامنز کی ایک انکوائری میں پتا چلا کہ شہریوں کو خطرہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔
2011 میں قذافی کی معزولی کے بعد سے، لیبیا غیر مستحکم ہے اور مختلف گروہوں کے درمیان تنازعات کا مشاہدہ کیا گیا ہے. قذافی کی موت کے بعد، پورے شمالی افریقہ میں دہشت گردی دوبارہ شروع ہوئی، اور آئی ایس آئی ایس کے دہشت گردوں اور القاعدہ سے وابستہ گروپوں نے لیبیا اور اس سے باہر اڈے قائم کر لیے۔