سچ خبریں:القدس العربی اخبار کے مطابق یمن کے ایک محقق عبداللہ محسن نے کہا ہے کہ اس نیلامی میں یمن کے متعدد قدیم آثار کی نمائش کی جائے گی اور ان آثار میں دو نوجوانوں کے چہروں پر مشتمل کانسی کا پینل بھی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پینٹنگ یمن کے تمنا یا العود یا ظفار کے علاقوں سے تعلق رکھتی ہے۔
انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ نمائش کے لیے پیش کیے جانے والے کاموں کی تفصیلات اور ان کے ماخذ کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے اور اس پینل کے نیچے لفظ پڑھا جا سکتا ہے۔
یمن کی جنگ کی وجہ سے ملک کے نوادرات کی کھدائی، لوٹ مار اور اسمگلنگ میں نمایاں اضافہ ہوا اور ان میں سے بہت سے سامان یورپ اور امریکہ کے دارالحکومتوں اور شہروں میں نیلامی کے لیے پیش کیے گئے۔
ایک رپورٹ میں یمن کے ایک تحقیقی مرکز نے 1991 سے اگست 2022 کے درمیان چھ ممالک میں آن لائن نیلامی کے دوران 4,265 لوٹے اور اسمگل شدہ یمنی فن پارے ریکارڈ کیے ہیں جن میں سے 2,610 قدیم کام اس ملک میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک لوٹے گئے تھے۔ اور 2015 میں سمگل کیا گیا۔