سچ خبریں:ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے شہید قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس جرم کا بدلہ لیا جائے گا،انھیں ضرور سزا دی جائے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے تہران میں شہید قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کی مناسبت سے ایک عظيم الشان اجتماع سے خطاب میں امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ سے قصاص لینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کی تحریک کو قتل، دہشت گردی اور میزائلوں سے روکانہیں کیا جاسکتا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کا مکتب درحقیقت امام خمینی اور رہبر انقلاب کے مکتب کے سلسلے کی اہم کڑی ہے لہذا اس مکتب کو قتل اور دہشت گردی کے ذریعہ خراب نہیں کیا جاسکتا،سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ مکتب حاج قاسم سلیمانی میں سب پہلا نکتہ جس پر توجہ مبذول کرنی چاہیے وہ اللہ تعالی کی ذات ہے، خدا کے لئے فکر کرنا، خدا کے لئےعمل کرنا اور خدا کے لئے میدان میں استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کرنا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی ایک سماجی ، سیاسی ، اجتماعی اور عسکری شخصیت کے حامل تھے ، وہ دشمن کے مد مقابل سیسہ پلائی ہوئي دیوار کے مانند تھے لیکن بچوں ، بے گناہوں اور کمزوروں کے حامی اور ہمدرد تھے،ابراہیم رئیسی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی حلال مشکلات تھے وہ خوداعتمادی کے جذبہ سے سرشار تھے وہ اللہ تعالی پر اعتماد اور توکل کے ساتھ آگے بڑھتے تھے۔
ایرانی صدر نے امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کے مجرمانہ اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ اور شہید سلیمانی کے قتل میں ملوث دیگر افراد سے قصاص لیا جائےگا ، انھیں قانون کے حوالے کیا جائےگا اور انھیں سزا دی جائےگی،انھوں نے کہا کہ اللہ تعالی کا حکم ٹرمپ کے بارے میں جاری ہونا چاہیے۔
ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اگر عالمی قوانین کی روشنی میں انصاف ملا اور ٹرمپ ، پمپئو اور دیگر افراد کو سزا مل گئی تو بہت بہتر ، اگر ایسا نہ ہوا تو امت مسلمہ کی آستین سے انتقام کا ہاتھ آگے بڑھے گا اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچا دےگا۔
صدر رئیسی نے ایرانی حکام پر زوردیا کہ وہ شہید قاسم سلیمانی کی پیروی کرتے ہوئے عوامی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور حقیقی معنی میں عوام کے خدمتگزآر بن جائیں۔