سچ خبریں: مغربی کنارے میں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے میڈیا ترجمان طارق عزالدین نے ہیبرون میں استقامتی کارروائی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قابض حکومت کی دھمکیاں استقامت کو مزید تیز کر دیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ آپریشن استقامتی کارروائیوں کے تسلسل اور قابض حکومت کے خلاف استقامت کے فطری اور جائز نتائج کی نمائندگی کرتا ہے جس کا نشانہ فلسطینی دیہاتوں، شہروں اور قیدیوں کو بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک حقیقی مسلح انقلاب کا سامنا ہے جس کا دائرہ مغربی کنارے میں پھیل رہا ہے اور یہ کارروائیاں فلسطینی عوام کے خلاف قابض حکومت کے بڑھتے ہوئے جرائم اور قابض حکومت کے بڑھتے ہوئے خطرات کا نتیجہ ہیں۔
المنار نیٹ ورک کے مطابق، عزالدین نے یہ بھی کہا کہ جنین، توباس اور تلکرم کی بہادر بٹالین مغربی کنارے میں استقامت کا نمونہ اور علامت بن گئی ہےاور آج ہم نے ہیبرون میں جو کچھ دیکھا وہ اس بہادرانہ مزاحمت کا تسلسل ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے جرائم مغربی کنارے میں انقلاب برپا کریں گے اور استقامت کا دائرہ وسیع ہو جائے گا کیونکہ قابض حکومت کا ردعمل اس کے طرز عمل کے متناسب ہونا چاہیے کیونکہ غاصب حکومت صرف طاقت اور مسلح کی زبان کو سمجھتی ہے زمین کو آزاد کرانے کا واحد راستہ جدوجہد ہے ۔
آج ہفتہ کو فلسطینی نوجوانوں نے مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے علاقے میں صیہونی حکومت کے ایک فوجی ٹاور کو آگ لگا دی جس کے دوران اس حکومت کے کم از کم سات فوجی زخمی ہو گئے۔