سچ خبریں: جیسا کہ امریکی قانون ساز اور سیاست دان سوشل نیٹ ورکس کو ان کے کام کرنے کے لیے جوابدہ ٹھہراتے رہتے ہیں ایک سینئر ریپبلکن سینیٹر نے ان پلیٹ فارمز کے لیے لائسنس کی ضرورت کا اعلان کیا۔
ریاستہائے متحدہ کی سینیٹ کی بجٹنگ کمیٹی کے ایک سینئر رکن لنڈسی گراہم نے بدھ کی صبح کہا کہ فیس بک اور ٹویٹر سمیت سوشل نیٹ ورکس کی مالک اور ڈیزائن کرنے والی کمپنیوں کا کام قانونی اور ضوابط کے مطابق ہونا چاہیے اور یہ ضروری بھی ہے کہ اپنی سرگرمیوں کے لیے لائسنس حاصل کریں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گراہم نے وضاحت کی کہ وہ ڈیموکریٹ سینیٹر الزبتھ وارن اور ریپبلکن پارٹی کے جوش ہولی کے ساتھ مل کر سوشل نیٹ ورکس کو ریگولیٹ کرنے اور لائسنس دینے کے منصوبے پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر کی سیکیورٹی خامیوں پر سینیٹ کی سماعت کے دوران گراہم نے سوشل میڈیا کمپنیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں کر سکتے اس پر بہت کم پابندیوں کے ساتھ انہیں بین الاقوامی سطح پر طاقتور بننے کی اجازت دے رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے پاس سوشل نیٹ ورکس کو ریگولیٹ کرنے اور انہیں جوابدہ رکھنے کے لیے چند ٹولز ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس سینئر ریپبلکن سینیٹر نے اس میٹنگ میں کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم لائسنس یافتہ نہیں ہیں اور کوئی ان پر مقدمہ نہیں کر سکتا۔ اگر آپ کے پاس کار ہے تو آپ کو اسے چلانے کے لیے لائسنس کی ضرورت ہے یا اگر آپ رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ ہیں تب بھی آپ کو لائسنس کی ضرورت ہے۔