سچ خبریں: شام میں روسی مرکز برائے قومی مفاہمت کے نائب سربراہ نے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے جنگی اور جاسوس طیاروں کی طرف سے اس ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی خبر دی ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی فوج سے منسلک شام میں قومی مصالحت کے مرکز کے نائب سربراہ اولیگ گورینوف نے بتایا کہ امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد سے تعلق رکھنے والے 2 F-16 لڑاکا طیاروں اور ایک MC جاسوس طیارے 12W نے شام کی فضائی حدود خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی شام میں امریکہ کیا کر رہا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کاروائی التنف کے علاقے میں کی گئی نیز اس کے علاوہ شام کی فضائی حدود میں امریکی اتحادی ڈرونز کی جانب سے غیر تنازعات کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کے مزید 12 واقعات درج کیے گئے۔
گورینوف نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے اقدامات کو دہرانے سے مسافر بردار طیاروں کو ہوائی حادثات کا خطرہ ہے، یاد رہے کہ اس سے قبل انہوں نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے تنازعات کے پروٹوکول کی مسلسل اور ٹارگٹ خلاف ورزیوں کا اعلان کیا تھا۔
گورینوف نے کہا کہ شام میں امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے ڈرون اور طیاروں کی پروازوں سے متعلق خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔
واضح رےہ کہ شام میں امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے ڈی ایسکلیشن زون میں پروٹوکول اور قانونی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور صرف ایک دن میں اس کے ڈرونز کی غیر روایتی پروازوں کے 10 کیسز سامنے آئے ہیں۔
مزید پڑھیں: شام میں امریکہ کے اشتعال انگیز اقدامات پر روس کا احتجاج
یاد رہے کہ روسی فوج دمشق حکومت کی درخواست اور اجازت سے شام میں موجود ہے لیکن اس ملک میں امریکی موجودگی کو غیر قانونی موجودگی اور قبضے سمجھا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دمشق کی حکومت نے بارہا امریکی فوجیوں کے اس ملک سے نکل جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے لیکن واشنگٹن شام سے نکلنے کے بجائے اس ملک میں اپنے غیر قانونی اڈے مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔