سچ خبریں:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے پیر کو کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے جنگی جرم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے اور انہیں مایوس کرنے سے کئی ممالک میں افراتفری پھیل سکتی ہے۔
ترکی کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی میں توسیع اور قیدیوں کے تبادلے سے امید پیدا ہوئی ہے۔
فدان نے کہا کہ ہمیں اس تلخ حقیقت کو تنازعات کی جڑوں کو حل کرنے کے موقع میں تبدیل کرنا چاہیے اور دو ریاستی حل کے نفاذ کی جانب قدم اٹھانا چاہیے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے تہران کے وقت کے مطابق بدھ کی شب فلسطین اور صیہونی حکومت کے درمیان دیرپا اور مسلسل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ جنگ بندی کافی نہیں ہے، ضرورت ہے ایک قابل اعتماد جنگ بندی اور امن کی جو دیرپا رہے اور اسرائیل اور فلسطینیوں کو ایک ساتھ رہنے کا موقع ملے۔ اور کچھ بھی خطے میں بحران کے تسلسل کا باعث بنے گا۔
غزہ پر صیہونی حکومت کے سات ہفتوں کے ہمہ گیر حملوں کے بعد بالآخر حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے عارضی جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا جس میں دو روز کی توسیع کل تک کر دی گئی ہے۔
تحریک حماس کے عسکری ونگ کتائب القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک صیہونی دشمن اس پر کاربند رہے گا ہم جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کریں گے۔
ایک اور پیشرفت میں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بدھ کی شام کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کے آغاز سے اب تک 14,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔