سچ خبریں: قطر کے امیر نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے ساتھ فلسطین کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بات کی۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق، قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے فلسطین کی تازہ ترین صورتحال اور کشیدگی کو کم کرنے کے طریقوں کے بارے میں بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ فلسطین کی تازہ ترین صورتحال؛صیہونیوں کی نیندیں حرام
اس ٹیلی فونک گفتگو میں امیر قطر نے فلسطین کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے قطر کا فیصلہ کن موقف برادر فلسطینی قوم کے جائز حقوق کی حمایت کرنا ہے۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں آل ثانی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم فلسطینی عوام، ان کی زمینوں اور پناہ گاہوں کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، یہ اقدامات مسئلے کے منصفانہ حل کی کامیابی کو نقصان پہنچا رہے رہیں۔
قطر کے امیر نے یہ بھی کہا کہ ہم فریقین کو پرسکون رہنے اور زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کی دعوت دیتے ہیں۔
قطر کے امیر کے مطابق شہریوں کی حفاظت اور انہیں تنازعات کے نتائج سے محفوظ رکھنا اور تناؤ کو کم کرنا قطر کی ترجیحات میں شامل ہے۔
گزشتہ روز قطر کی وزارت خارجہ نے فلسطینی مجاہدین کے طوفان الاقصی آپریشن اور غزہ پر صیہونی میزائل حملوں کے ردعمل میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں حالیہ کشیدگی اور تنازعات کی مکمل ذمہ داری خود صیہونیوں پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونیوں نے فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کی،مسجد الاقصی پر بڑے پیمانے پر کیے گئے حملے۔
دوسری جانب رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن اور فلسطینی مجاہدین کی مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے کے نتیجے میں صہیونی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطین میں کوئی جگہ صہیونیوں کے لیے محفوظ نہیں
عبرانی ذرائع نے اطلاع دی کہ غزہ کے اطراف کی بستیوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے اور ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔