سچ خبریں:ہفتے کے روز لندن میں فلسطینی حامی مارچ کے منتظمین اب تک کے سب سے بڑے مظاہروں میں سے ایک کی توقع کر رہے ہیں۔
فلسطین یکجہتی مہم کے ڈائریکٹر بن جمال، جو اس احتجاجی ریلی کے مرکزی منتظمین میں سے ایک ہیں، نے کہا کہ ان کا تاثر یہ ہے کہ پورے انگلینڈ سے لوگ اس مظاہرے میں شرکت کے لیے لندن جائیں گے۔
یہ مظاہرہ اس مشرق کے جنوب مغرب میں پارک لین سے لندن میں امریکن ایمبیسی کی طرف ہونے جا رہا ہے۔ برٹش لیبر پارٹی کے سابق رہنما جیریمی کوربن ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔
اسی دوران برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے پہلی جنگ عظیم کی تاریخ میں 11 نومبر کے موقع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس دن لندن کے وسط میں فلسطین کے حامیوں کا مظاہرہ اشتعال انگیز عمل ہوسکتا ہے۔ اس عظیم تاریخی دن کی توہین سمجھی جاتی ہے۔
روئٹرز نے اطلاع دی تھی کہ سنک کے بیانات کے زیر اثر لندن پولیس نے اس ملک کے وزیر اعظم کے حکم پر کہا کہ وہ آئندہ مظاہروں کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
سنک کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب برطانیہ نے فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کے خود دفاع کے حق کی حمایت کی ہے۔
صیہونی حکومت کی برطانیہ کی حمایت جاری ہے جبکہ اس حکومت نے تنازعہ کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کی پٹی پر روزانہ بمباری کی ہے اور گیارہ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
اس عمل نے دسیوں ہزار فلسطینی حامیوں کو ہر ہفتہ کو لندن کے مرکز میں مارچ کرنے پر اکسایا اور صیہونی حکومت سے برطانوی حکومت سے جنگ بندی کی درخواست کا مطالبہ کیا۔
لندن میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق فلسطینی حامی 11 نومبر کو اس شہر میں ایک اہم مظاہرہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کی سالگرہ کے موقع پر ہے اور غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات کی مذمت کرے گا۔