سچ خبریں:صیہونی حکومت کے چینل 13 کے رپورٹر موریہ اسراف نے سیاسی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اسرائیل قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک بڑے معاہدے کی تلاش میں ہے ۔
اسراف نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر ایسا کوئی معاہدہ ہو جاتا ہے تو صیہونی حکومت بھی فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کی رہائی پر رضامند ہو جائے گی، اسراف نے کہا کہ چند روز قبل سے اس مسئلے پر بات چیت اور تحقیقات کا آغاز ہوا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ہم ہر موقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔
اسرائیلی حکام نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات جاری ہیں۔ اگرچہ ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے لیکن وہ اس معاہدے کی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔
سعودی العربیہ نیٹ ورک نے آج شام دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اسلامی مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس سعودی نیٹ ورک نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے حماس کی قیدیوں کی 100 خواتین کی رہائی کے بدلے میں خواتین اور بچوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
یہ دعویٰ اس وقت کیا گیا ہے جب کہ اسلامی مزاحمت فلسطین یا تل ابیب نے اس خبر پر سرکاری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس کی تردید کی ہے اور نہ ہی تصدیق کی ہے۔
اس ہفتے کی بدھ کی شام کچھ مصری اور مغربی ذرائع نے قاہرہ اور دوحہ کی ثالثی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور حماس اور تل ابیب کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا اعلان کیا۔