سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے شیخ احمد یاسین کے قتل کی 18ویں برسی پر کہا کہ آج فلسطینی مزاحمت اسرائیلی دشمن پر اپنی مساوات مسلط کر رہی ہے۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم قابضین کی جیلوں میں اپنے قیدیوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ خبروں اور اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے قیدی صیہونی حکومت کی جیلوں میں اپنے جائز مطالبات کی تکمیل کے لیے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم اپنے قیدیوں کی حمایت کرتے ہیں اور ہر طرح سے ان کے ساتھ ہیں۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے زور دے کر کہاکہ ہم نے وقت ختم ہونے سے پہلے صورتحال کو حل کرنے اور قابضین پر دباؤ ڈالنے کے لیے دوست اور برادر ممالک سے مشاورت شروع کر دی ہے،دریں اثنا ایک حالیہ سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کی اکثریت فلسطینی ہونے کی وجہ سے صہیونیوں کی طرف سے نسلی امتیاز کا شکار ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی سرکاری ٹیلی ویژن کی طرف سے شائع ہونے والے سروے میں بتایا گیا ہے کہ 1948 میں مقبوضہ فلسطین کے 83 فیصد باشندوں نے کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔