فلسطین سے باہر حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سربراہ نے کہاکہ صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے اور مزاحمت جانتی ہے کہ اس حکومت کے چنگل سے اپنے قیدیوں کو کس طرح آزاد کرانا ہے۔
فلسطین ٹوڈےکی رپورٹ کے مطابق فلسطین سے باہر حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے رہنما خالد مشعل نے صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر بات کی، رپورٹ کے مطابق فلسطین سے باہر حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سربراہ نے کہاکہ صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے اور مزاحمت جانتی ہے کہ اپنے قیدیوں کو اس کے چنگل سے آزاد کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ادوار کے دوران فلسطینی عوام کو متعددسازشوں کا سامنا کرنا پڑا ہےجن میں سے ایک سینچری ڈیل ہے اور دوسری سازش شیخ جراح کے خلاف جارحیت ہے جس کافلسطینیوں نے بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا،فلسطین کے باہر حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سربراہ نے متنبہ کیاکہ صیہونی حکومت امت مسلمہ کے لئے خطرہ ہے، جو بھی حل کے حصے کے طور پر تل ابیب کو دیکھتا ہے وہ بڑی غلطی کر رہاہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حماس اسلامی مزاحمتی تحریک نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق ایک بیان میں کہا تھاکہ صیہونی حکومت بخوبی واقف ہے کہ اس کے قیدی صرف فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے ہی رہائی پائیں گےتاہم یہ حکومت اب مزاحمتی تحریک سے تاوان طلب کررہی ہے لیکن وہ اپنا مقصد حاصل نہیں کرسکے گی۔
حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ صہیونی حکومت مختلف معاملات کو الجھا نہیں سکتی، قیدیوں کے مقابلہ میں قیدیوں کو رہا کیا جائے گانیز صیہونی حکومت نے جنگ بندی معاہدے کے تحت ابھی تک اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
فلسطین سے باہر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے بھی سعودی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا اور ریاض سے اس تحریک کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔