سچ خبریں: قابض حکومت کی جیلوں میں صیہونیوں کی طرف سے فلسطینی قیدیوں پر وحشیانہ تشدد اور ان قیدیوں کی ایک بڑی تعداد کی شہادت سے متعلق رپورٹوں کی اشاعت کے بعد تحریک حماس نے ایک بیان جاری کیا۔
حماس نے مزید کہا کہ ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صہیونی دشمن کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی حفاظت کے لیے اقدام کریں۔
تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ ہم انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صہیونی دشمن کی جیلوں میں ہمارے قیدیوں کے دکھ درد پر روشنی ڈالیں، ان کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں اور ان قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالیں۔
حماس نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی صابر اور ثابت قدم قوم کے ساتھ ساتھ قابضین کی جیلوں میں اپنے بہادر قیدیوں کے ساتھ اپنے عہد کی تجدید کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم ان کی جلد رہائی تک اپنے عہد اور معاہدے کے وفادار ہیں۔
حماس کا یہ بیان مقامی ذرائع کی جانب سے اسرائیلی جیلوں میں تشدد کے شکار ایک اور فلسطینی قیدی کی شہادت کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ فلسطینی اسیر معتز محمود عبدالرحمن ابو زنید کو قابض دشمن کی جیل میں شدید تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا۔
عبرانی اخبار Haaretz نے گزشتہ روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں کم از کم 68 فلسطینی قیدی تشدد یا طبی امداد کی کمی کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔
عبرانی میڈیا آؤٹ لیٹ نے بتایا کہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے تاہم فلسطینی قیدیوں کے نام نہیں بتائے گئے۔