سچ خبریں:صیہونی فوج نے حال ہی میں الجزیرہ کی رپورٹر فلسطینی خاتون صحافی کے قتل کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی کو قتل کرنے والے فوجی کو مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا۔
صیہونی حکومت کے ملٹری پراسیکیوٹر جنرل یفت تومر یروشلمی نے شیرین ابو عاقلہ کی فلسطینی صحافی کی شہادت کی ممکنہ وجہ کے بارے میں شرمناک دعویٰ کیا۔
فرانس 24 کی ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ملٹری پراسیکیوٹر جنرل یفت تومر یروشلمی نے کہا کہ اگر کسی صہیونی فوجی نے گولی چلائی جس سے ابو عاقلہ ہلاک ہو گئی تو ضروری نہیں کہ فوجی مجرمانہ رویے کا مجرم قرار پائے، یروشلمی نے کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ محترمہ ابو عاقلہ کو جنگ زدہ علاقے میں بغیر کسی ثبوت کے مارا گیا، مجرمانہ فعل کا فوری طور پر کوئی شبہ نہیں کیا جا سکتا۔
یہ صہیونی اہلکار وہ شخص ہے جس کے بارے میں حتمی طور پر یہ طے کرنا ہے کہ آیا ابوعاقلہ کی شہادت کے ممکنہ مجرم کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا یا نہیں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کا اعتراف جرم تشدد کے ذریعے حاصل کیا گیا تھا، یروشلمی نے کہا کہ مجرمانہ تحقیقات شروع کرنے کا حتمی فیصلہ تبھی کیا جائے گا جب آپریشنل تحقیقات اور دیگر ذرائع سے مزید شواہد دستیاب ہوں گے۔