سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ ہمیں فلسطینی ریاست کی تعمیر کے لیے عالمی برادری کی زیادہ مضبوط شراکت کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے مقبوضہ علاقوں میں دو ریاستی حل کے حصول کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جمعرات کو صحافیوں کو بتایاکہ گزشتہ سال ہم نے غزہ میں عمومی طور پر امن دیکھا،تاہم صیہونی حکومت کی طرف سے آباد کاری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر دونوں ممالک کے حل کے لیے اٹھائے گئے اقدامات بہت کم رہے ہیں،گوٹیرس نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی برادری کی زیادہ مضبوط شرکت کی ضرورت ہےجبکہ اب تک اس مضبوط تعامل کو متحرک کرنا ممکن نہیں ہو سکا ہے جبکہ یہ ضروری ہے کیونکہ ہمیں کسی بھی قیمت پر بستیوں کے پھیلاؤ اور دیگر اقدامات کو روکنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہاکہ یہ تصفیے ایک ایسی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں جو دو ریاستی حل پر عمل درآمد کو ناممکن بنا دے گیاور میں اب بھی مانتا ہوں کہ دو ریاستی حل ہی واحد قابل قبول حل ہے جس کے لیے ہمیں تیزی سے کوشش کرنا چاہیے۔
شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے سینئر عہدہ دار نے یہ کہا کہ ہم شام کے سرحدی مقامات کو جوڑنے اور ان میں سے مزید کو دوبارہ کھولنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں،گوٹیریس نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں سلامتی کونسل کو ایک رپورٹ پیش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ میں شام کے مسئلے کو ایجنڈے میں شامل کرنے اور اس سلسلے میں فعال اور موثر کارروائی کرنے کی تمام کوششوں کو بیان کیا گیا ہے۔