سچ خبریں:ایک صیہونی صحافی جو جنین کیمپ میں صیہونی حکومت کے فوجی آپریشن کے دوران فوجیوں کے ساتھ تھا، فلسطینیوں کے خوفزدہ نہ ہونے کی وجہ سے بہت پریشان ہے۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی کنسیٹ کے رکن عوفر کزیف نے جنین کیمپ پر قابض فوجیوں کے حملے اور ایک فلسطینی کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قتل اسرائیل میں زیادہ تشدد اور قتل کا باعث بنتا ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے دسویں چینل کے نامہ نگار اوو ہیلر نے جنین کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے بارے میں اپنے مشاہدات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں فوج کی گاڑیوں میں سے ایک کے اندر تھا جو جنین میں داخل ہوئیں تھی، مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ ایک ہزار سے زیادہ نوجوان ہم پر پتھر اور آگ لگانے والا مواد پھینک رہے ہیں نیز ہمارے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے ایک نوجوان نے جیپ کے دروازے کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اسے کھولوجبکہ اس وقت وہ ہاتھ میں ایک پتھر لیے ہوئے تھا، صیہونی نمائندے نے کہا کہ یہ واقعی بہت عجیب نسل ہے جو کسی چیز سے نہیں ڈرتی، اگرچہ ان میں سے سات زخمی ہوئےجبکہ صیہونی فوجی 50 سے زیادہ گاڑیاں اور لوڈر لے کر پہنچے تاہم وہ خوفزدہ نہیں ہوئے۔