سچ خبریں:صہیونی ذرائع ابلاغ نے فلسطینی بچوں کے حقوق کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ سنہ 2000 سے اب تک 2000 فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا ہے۔
العربی الجدید نیوز ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے سنہ 2000 سے اب تک مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں دو ہزار فلسطینی بچوں کو شہید کیا ہے، العربی الجدید نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے صہیونی نیوز سائٹ "سیہا مکومیت” پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے دیا ہے جو فلسطینی بچوں کے دفاع کے لیے بین الاقوامی ادارے کے ڈائریکٹر "خالد کزمر” نے تیار کی ہے۔
العربی الجدید نے مزید لکھا ہے کہ فلسطینی بچوں کے لیے پچھلے سات سالوں میں 2021 مہلک ترین سال رہاہے، اس سال انہیں صیہونی حکومت کی طرف سے 50 روزہ جنگ کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی عسکریت پسندوں اور آباد کاروں نے اس سال (2021) مغربی کنارے، مقبوضہ یروشلم اور غزہ کی پٹی میں 86 فلسطینی بچوں کو قتل کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ مئی میں غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی 11 روزہ جنگ میں 67 فلسطینی بچے شہید ہوئےجبکہ صہیونی فوج اور آبادکاروں نے اس سال مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں بھی 17 فلسطینی بچوں کو شہید کیا، رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ تمام واقعات میں، اسرائیلی فوج نے فلسطینی بچوں کو بغیر کسی وجہ کے شہید کیا ہے، جسے غیر قانونی قتل عام کے تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ فوج نے فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کے ارادے سے گولیاں ماری ہیں۔