سچ خبریں:صہیونی ذرائع نے بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کی تشکیل سے قبل فلسطینی اتھارٹی اور قابضین کے درمیان کشیدگی کے واقعات کی اطلاع دی ہے۔
صیہونی حکومت کے سیاسی اور سکیورٹی حلقوں نے بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں اس حکومت کی کابینہ کی تشکیل سے قبل فلسطینی اتھارٹی اور صیہونی حکام کے درمیان قبل از وقت کشیدگی کا ذکر کیا ہے۔
العربیہ 21 کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ وہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف ایک تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے اس حکومت کے سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف خطرناک صورت حال میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے، تل ابیب کے سکیورٹی حلقوں نے اس تنظیم کی کارروائی کے سیاسی وقت کے بارے میں اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی کارروائی اسرائیل اور خود مختار تنظیموں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو بہت نقصان پہنچا سکتی ہے اور مختلف خطوں میں حالات کو مزید خراب کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
صہیونی ٹی وی چینل 13 کے رپورٹر موریہ اسراف نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور وزارت خارجہ فلسطینی اتھارٹی کو اقوام متحدہ میں متنازعہ تجویز پیش کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے، تجویز کے مطابق فلسطینی اتھارٹی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے اسرائیل کے قبضے کی قانونی حیثیت پر فیصلہ سنانے کے لیے کہہ رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام نے فلسطینی اتھارٹی کے حکام سے کہا کہ اس طرح کے اقدام سے فلسطینی اتھارٹی کے اقدامات کی پیشرفت کو بہت نقصان پہنچے گا، انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ مذکورہ کارروائی فیلڈ لیول پر کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔