سچ خبریں:افغانستان میں 2006 سے لے کر 2014 تک برطانوی فوج کے فضائی حملوں میں کم از کم 64 بچے ہلاک ہوئے۔
افغانستان میں غیر ملکی قبضہ کے سلسلہ میں شائع ہونے والی ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس ملک میں صرف برطانوی فوجیوں کے ہاتھوں کم از کم 64 بچے ہلاک ہوئے ہیں، اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے الجزیرہ نے اطلاع دی ہے کہ ان بچوں کی ہلاکتیں 2006 سے 2014 کے درمیان مغربی ممالک کے فوجی اتحاد کے افغانستان پر فوجی قبضے کے دوران ہوئیں۔
قابل ذکر ہے کہ اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ لندن نے ان بچوں کے خاندانوں کو معاوضہ ادا کر دیا ہے، تاہم ہلاک ہونے والے بچوں کی یہ تعداد ان سرکاری اعدادوشمار سے چار گنا زیادہ ہے جن کا اعلان برطانوی وزارت دفاع نے اس سے قبل افغانستان میں متاثر ہونے والے بچوں کے بارے میں کیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ بچوں کی عمر چھ سال تھی اور ہوائی حملے ان بچوں کی موت کی سب سے عام وجہ ہیں، تاہم اس سانحے کا پیچیدہ مسئلہ یہ ہے کہ جن متاثر خاندانوں نے معاوضے کے لیے درخواست دی انہیں پیدائشی سرٹیفکیٹ اور پھر برطانوی سفارت خانے کے عملے کے ساتھ انٹرویو کے ذریعے یہ ظاہر کرنا پڑا کہ ان کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔