سچ خبریں:صیہونی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 نئے رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 نئے رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
صیہونی ذرائع نے اعلان کیا کہ بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں صیہونی حکومت کی کابینہ نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو بتایا ہے کہ وہ مغربی کنارے کی صہیونی بستیوں میں یہودیوں کے لیے کم از کم چار ہزار نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل صیہونی حکومت کی کابینہ نے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں یہودیوں کے لیے 3 ہزار نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کے منصوبے کی منظوری دی جس کا مقصد فلسطینیوں کی نقل مکانی اور نسلی تطہیر کی پالیسی کے فریم ورک کے تحت یہودی بستیوں میں اضافہ کرنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونیوں نے فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے ان پر یہودیوں کے غیرقانوی رہائیشی یونٹس تعمیر کیے ہیں جن کی تعداد 4 ہزار یونٹس تک پہنچ چکی ہے۔
فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن سے وابستہ زمین کا دفاع اور صیہونی بستیوں کی تعمیر کا مقابلہ کرنے والے قومی دفترنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے مطابق مشرقی بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں 600 سے زائد رہائشی یونٹس اور باسگت زیف میں 615 یونٹ تعمیر کیے جائیں گے۔
صیہونی ذرائع نے بتایا کہ یہ منصوبہ مشرقی بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودیوں کے لیے 58000 رہائشی یونٹس کی تعمیر کے منصوبے کے فریم ورک کے اندر لاگو کیا جائے گا جس کا مقصد ان علاقوں میں ان کی آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔
قبل ازیں صیہونی نیوز سائٹ والہ نے اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت مقبوضہ شہر عسقلان میں یہودیوں کی آبادی بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے، مذکورہ سائٹ نے نشاندہی کی کہ عسقلان میونسپلٹی 40000 یہودی آباد کاروں کو راغب کرنے کے لیے اس شہر میں 12000 نئے رہائشی یونٹس بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے جا رہی ہے۔