سچ خبریں:فرانس میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے بل کے خلاف مظاہرے کرنے والوں نے پیرس میں لوور میوزیم کے داخلی راستے سیاحوں کے لیے بند کر دیے۔
فرانس 24 کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کرنے کے اقدام کے خلاف احتجاج کے تسلسل میں مظاہرین نے لوور میوزیم پر دھاوا بول دیا۔ میکرون کے منصوبے ، جسے پنشن بجٹ میں توازن پیدا کرنے کے مقصد سے ایجنڈے پر رکھا گیا ہے اور ابھی تک فرانسیسی پارلیمنٹ سے منظور نہیں ہوا ہے، کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کے لیے مظاہرین اس بار لوور میوزم کے قریب جمع ہوئے۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر 60 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جائیں – کم کام کریں لمبی عمر پائیں جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے اس دوران عجائب گھر کے صحن میں سیاحوں کی ایک لمبی قطار لگ گئی نیز لوور میوزیم کے ملازمین بھی مظاہرین میں شامل ہیں۔
ایک میکسیکن سیاح کا کہنا تھا کہ یہ مضحکہ خیز ہے، ہم دنیا بھر سے اپنے بچوں کے ساتھ میوزیم دیکھنے آئے تھے اور 20 لوگوں نے اندر جانے کا راستہ ہی بند کر دیا! یاد رہے کہ یہ احتجاج فرانس میں ملک گیر ہڑتالوں کے دسویں دور کے آغاز سے ایک روز قبل ہوا۔
واضح رہے کہ میکرون حکومت کی جانب سے پنشن کے نظام میں تبدیلیوں کو لاگو کرنے کے منصوبے کی وجہ سے متعدد فرانسیسی شہروں میں سڑکوں پر پرتشدد مظاہرے ہوئے جہاں اس ملک کی پولیس نے مظاہرین کو دبانے کے لیے طاقت کا سہارا لیا۔
تاہم میکرون نے بل کی منظوری کو منسوخ کرنے یا اس میں تاخیر کو مسترد کرتے ہوئے فرانسیسی وزیراعظم کو حکم دیا ہے کہ وہ بل کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کے دیگر اراکین کی حمایت حاصل کریں۔