سچ خبریں:فرانسیسی میڈیا نے اس ملک کی حکومت کے حالیہ بدامنی کے دوران اسکولوں سمیت تباہ ہونے والے عوامی مقامات کو دوبارہ تعمیر کرنے میں ناکام ہونے کی اطلاع دی۔
فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد اس ملک میں پیدا ہونے والی افراتفری کی لہر اٹھی جس کے نتیجہ میں دسیوں اسکولوں سمیت تباہ ہونے والے عوامی مقامات تباہ ہوئے، تاہم اب میڈیا نے اسکولوں سمیت بدامنی کے دوران تباہ ہونے والے عوامی مقامات کی تعمیر نو میں اس ملک کی حکومت ناکامی کی خبر دی۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس میں یہ سب کب تک چلے گا ؟
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی نے پیر کے روز اطلاع دی کہ فرانس نئے تعلیمی سال کے آغاز کے لیے فسادات کے دوران تباہ ہونے والی 40 سے زائد اسکولوں کی عمارتوں کو دوبارہ تعمیر کرنے سے قاصر ہے۔
یاد رہے کہ 17 سالہ نوجوان کے قتل کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد مشتعل مظاہرین نے فرانس کے متعدد علاقوں میں سرکاری عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی، اس کے بعد سے بدامنی اس ملک کے دیگر شہروں اور علاقوں میں پھیل گئی
رپورٹ کے مطابق الجزائری نژاد نوجوان کی کار کو پولیس نے پیرس کے نواحی علاقے نانتیئر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر روکا،پولیس نے ابتدائی طور پر اطلاع دی کہ ایک افسر نے نوجوان کو گولی مار دی کیونکہ وہ بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن یہ کہانی اس واقعے کی جاری ہونے والی ویڈیو سے متضاد تھی جو بڑے پیمانے پر احتجاج کا باعث بنا۔
مزید پڑھیں: افریقی عوام فرانس اور غیر ملکی ایجنٹوں کا انخلاء کیوں چاہتی ہے؟
فرانس میں بدامنی کے بعد مغربی سوئٹزرلینڈ میں بھی ریلیاں نکالی گئیں تاہم پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا جس کے بعد سوئس پولیس نے اعلان کیا کہ فسادات کے دوران 15 سے 17 سال کی عمر کے 7 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔