سچ خبریں:امریکی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ نئے قانون کے مطابق یہ ملک غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے لوگوں کی پناہ کی درخواستیں قبول نہیں کرے گا۔
تاہم، وہ لوگ جن کے پاس خود یا ان کے خاندان کے کسی فرد کو ریاستہائے متحدہ کے سفر کی اجازت ہے، نیز ان کے ساتھ بچے بھی اس اصول سے مستثنیٰ ہیں۔
اس قانون کی منظوری کے بعد پناہ کے متلاشی دوسرے ممالک سے غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے بہت سے افغانی بھی اس قانون سے متاثر ہوں گے۔
امریکی محکمہ داخلہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یہ قانون قانونی طریقوں کو آسان بنا کری ان کو استعمال نہ کرنے کے نتائج کو نافذ کرتا ہے، جیسے کہ امریکہ میں غیر قانونی داخلے کے بعد سیاسی پناہ کے لیے درخواست دینے کی اہلیت کے لیے مخصوص پابندی والی شرائط۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون ان خاندانوں پر لاگو نہیں ہوگا جن کے خاندان کے کسی ایک فرد کو بھی امریکہ جانے کی اجازت ہے۔
اس کے علاوہ، وہ لوگ جن کے پاس زبردستی غیر معمولی حالات ہیں، جیسے کہ وہ لوگ جن کی پناہ کی درخواستیں کسی دوسرے ملک میں مسترد کر دی گئی ہیں، انہیں بھی نئے قانون سے استثنیٰ حاصل ہے۔