سچ خبریں: صیہونیوں نے ایک وحشیانہ جرم میں کھلے میدان میں 137 سے زائد فلسطینی شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صہیونیوں نے، جو غزہ میں کوئی فتح اور کامیابی حاصل کرنے اور اسے اسرائیلی معاشرے کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں،ایک وحشیانہ جرم میں 137 سے زائد فلسطینی شہریوں کو پھانسی دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی جنگ میں اب تک مارے جانے والے صحافی
یہ کارروائی ایک بار پھر اس حکومت کی بربریت اور فلسطینی عوام کی مزاحمت اور قربانیوں کو برقرار رکھنے میں اس کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
صہیونیوں کے جرائم سے بچ جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ قابضین نے ان کے بہت سے پیاروں کو ان کی آنکھوں کے سامنے شہید کیا، ان پر کتوں سے حملہ کیا اور سفید جھنڈے اٹھائے حاملہ خواتین کو بھی نشانہ بنایا۔
قابضین نے کمال عدوان ہسپتال میں بھی وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا اور درجنوں زخمیوں پر بلڈوزر چلا کر انہیں زندہ دفن کر دیا۔
قابضین نے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بھی باہر دھکیل دیا اور انہیں ایسی جگہوں پر جانے پر مجبور کیا جن کے بارے میں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ محفوظ ہیں لیکن ان مقامات اور پناہ گزینوں کی آبادکاری کے مراکز پر انہیں وحشیانہ بمباری کرکے ہلاک کیا ۔
اب سے چند گھنٹے قبل الجزیرہ نے القسام بٹالینز کی کمان کے ایک ذریعے کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ القسام کے مجاہدین نے آج رات غزہ کی پٹی میں التفاح محلے کے مشرق میں گھات لگا کر صہیونی فوج کے ایک جہاز کو تباہ کر دیا جس کے نتیجہ میں دس صیہونی مارے گئے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل خطے کے ممالک کو کیوں اکساتا ہے ؟
دوسری جانب صیہونی حکومت کی ریزرو فورسز کے سابق سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد فوج کے ریزرو دستوں کو منظم کیے بغیر جنگ کے لیے بلایا گیا تھا۔