سچ خبریں:صہیونی حلقوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس حکومت کے لیے غزہ کی پٹی میں حالیہ جنگ کی لاگت 300 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔
سما نیوز ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی حلقوں نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تین روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کو 1 بلین شیکل (تقریباً 308 ملین ڈالر) کا نقصان پہنچا،واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے اس جنگ کی لاگت کو ظاہر کرنے سے انکار کیا ہے ،تاہم صہیونی میڈیا میں افشا ہونے والے تخمینے بتاتے ہیں کہ اس جنگ کی لاگت مجموعی طور پر تقریباً ایک ارب شیکل تک پہنچ گئی ہے جس میں میزائل اور توپ خانے نیز ایندھن کے براہ راست اخراجات شامل ہیں اس لیےکہ ہوائی جہازوں اور فوجی گاڑیوں کے علاوہ کمک کے لیے صہیونی فوج اور 25000 ریزرو فورسز کو بھی طلب کیا گیا تھا۔
اس حکومت کے حلقوں کا اندازہ ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں جنگ کے اس دور کی لاگت پچھلی جنگوں سے زیادہ رہی، ان جائزوں کے مطابقF15 لڑاکا طیاروں کی ایک گھنٹے کی پرواز کی قیمت 20000 سے 25000 ڈالر کے درمیان ہے جبکہ UAV کی پرواز کے ہر گھنٹے کی قیمت تقریباً 6,000 ڈالر ہے۔
تخمینے کے مطابق ان تین دنوں کے دوران غزہ کی پٹی پر گرائے گئے بموں کی قیمت 10000 ڈالر فی گھنٹہ تھی جبکہ غزہ کی پٹی پر فائر کیے جانے والے ہر توپ خانے یا ٹینک کی قیمت 35000 شیکل تھی نیزغزہ کی پٹی میں ٹینکوں کو منتقل کرنے کی لاگت کا تخمینہ 3500 شیکل فی کلومیٹر ہے۔