سچ خبریں: یونیسیف کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی بچوں کی تباہ کن صورتحال کو تصور سے بالاتر قرار دیا۔
وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ سے وابستہ یونیسیف کے ترجمان ریکارڈو بیریز نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے بچوں کی تباہ کن حالت اور ان کی بھوک کو کسی بھی طرح بیان کرنا ناممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہسپتال میں ادویات اور خوراک کی قلت کے باعث فلسطینی بچوں کی شہادت
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے باشندوں کا یہ ڈراؤنا خواب ختم ہونا چاہیے، اس پٹی میں تنازعات اور حملے جلد از جلد بند کیے جائیں۔
یونیسیف کے ترجمان نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں قحط اور غذائی قلت کا سب سے زیادہ خطرہ بچوں کو ہے۔
قبل ازیں یونیسیف نے اعلان کیا تھا کہ غزہ ہزاروں بچوں کا قبرستان اور ہر ایک کے لیے زندہ جہنم بن چکا ہے، غزہ کی پٹی میں 80 فیصد سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطینی بچوں کے بارے میں اقوام متحدہ کا انتباہ
الجزیرہ نے کل غزہ کی پٹی میں مقیم بین الاقوامی طبی ٹیم کے ایک رکن کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ہر روز ہم ایسے بچوں کی تعداد میں اضافہ دیکھتے ہیں جو غذائی قلت، بھوک اور پیاس سے نبرد آزما ہیں۔