سچ خبریں: ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے سربراہ نے غزہ میں طبی وسائیل اور دواؤں کی کمی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
یورو نیوز ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین میں ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کے سربراہ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ انہیں خدشہ ہے کہ سرحدوں کی بندش کی وجہ سے غزہ میں اسگروپ کی ٹیم کو جلد ہی طبی آلات کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے سربراہ لیو کانز نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ خاص طور پر جراحی کے آلات، بینڈیجز، اینٹی بائیوٹکس اور ایندھن کی فراہمی کے بارے میں فکر مند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کا خاموش جرم
یاد رہے کہ یہ گروپ اس وقت غزہ شہر کے شفا ہسپتال اور خان یونس کے ناصر ہسپتال میں کام کر رہا ہے، مذکورہ گروپ نے اس سے قبل صہیونیوں کے قبضے میں آنے والی کرم شالوم بارڈر کراسنگ کے ذریعے اپنا تمام سامان درآمد کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے ایک بیان میں کہا کہ شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والے محاصرے ممنوع ہیں کیونکہ یہ بین الاقوامی قانون کے مطابق ممنوع ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ میں رہائشی عمارتوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کی عمارتوں کو تباہ کیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں عام سوگ
انہوں نے تاکید کی کہ بین الاقوامی انسانی قانون واضح ہے کہ حملوں کے دوران شہری آبادی کی حفاظت کے لیے مسلسل نگہداشت کا عزم بدستور برقرار ہے۔