سچ خبریں:یونیسف نے غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی بچوں تک امداد کی فراہمی میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سردی سے مزید بچوں کی جانیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، مغربی ممالک جہاں انسانی حقوق اور لبرل اقدار کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہوئے نئے سال کا جشن منا رہے ہیں، وہیں صیہونی ریاست 2000 پاؤنڈ وزنی بم غزہ کے عوام پر گرا کر فلسطینی بچوں کو تحفے دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی میڈیا کی غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے بارے میں نئی تفصیلات
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف نے ایک بیان میں فلسطینی بچوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے۔
یونیسف نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف کیا کہ حالیہ دنوں میں غزہ میں 7 نوزائیدہ بچے شدید سردی کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ادارے نے مزید کہا کہ گرم کپڑوں اور کمبلوں کی تقسیم کے باوجود جنگ زدہ عوام کی ضروریات ہماری صلاحیتوں سے کہیں زیادہ ہیں۔
یونیسف نے ایک نوزائیدہ بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا: سیلا، ایک نوزائیدہ بچی، غزہ میں مہاجرین کے کیمپ میں سردی کی شدت کے باعث انتقال کر گئی۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے معاہدے میں کون رکاوٹ پیدا کر رہا ہے؟ حماس
واضح رہے کہ وہ ان سات بچوں میں سے ایک ہے جو حالیہ دنوں میں سردی کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یونیسف نے اپیل کی کہ بچوں کی حفاظت کے لیے فوری جنگ بندی کی جائے۔